Monday, November 30, 2015

بسم اللہ الرحمن الرحیم،فیوض و برکات کا خزینہ پریشانی سے چھٹکارہ

3:15 AM

سید مشہود حسن رضوی
اس بھاگ دوڑ اور نفسا نفسی کے عالم میں ہر ایک شخص دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے کوشاں ہے ۔کامیابی و کامرانی کے زینے طے کرنیکے لیے ہر جائز اور ناجائز حربے استعمال کرتا ہے لیکن وہ شاید یہ نہیں جانتا کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے پیغمبروں اور مومنوں کو وہ کلمات سکھا دیے ہیں کہ جن کے ورد سے نہ صرف دشمن کے حملے سے محفوظ رہ سکتے ہیں بلکہ دین و دنیا کی رحمتیں اور برکتیں بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ جو شخص سچے دل سے اللہ رب العزت کے ان کلمات کا ورد کرتا ہے تو کامیابی اس کے قدم چومتی ہے ۔ کامیابی و کامرانی کا سب سے بڑا راستہ اسماء الحسنی ہیں۔قرآن پاک میں بھی ارشاد ہے کہ ہر کام کا آغاز اللہ تبارک وتعالیٰ کے بابرکت نام سے کرنا چاہیے لہذا ہمیں قرآن شریف کی اس آیت پر غور کرنا چاہیے جسمیں اللہ فرماتا ہے ’’میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان اور رحم کرنے والا ہے‘‘
یہی وہ الفاظ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کو مزین فرمایا۔ سرکار دو عالم ؐ نے فرمایا کہ خدا وند کریم نے دس چیزوں کو دس ہی چیزوں سے زینت دی ہے ، آسمان کو زینت ستاروں سے ،راتوں کو شب قدر سے ، فرشتوں کو جبرائیل علیہ السلام سے بہشت کو حوروں سے ، پیغمبر وں کو حضرت محمد ؐ سے ،دنوں کو جمعہ المبارک سے ، مہینوں کو رمضان شریف سے ، مسجدوں کو کعبہ شریف سے ، تمام کتابوں کو قرآن مجید سے اور قرآن مجید کو بسم اللہ الرحمن الرحیم سے مزین فرمایا ہے ۔‘‘
تو کیوں نہ ہم اس کی برکتوں سے بہرور ہوں ۔ یہ وہ کلام الٰہی ہے جو حضرت آدم علیہ السلام پر نازل ہوا تو آپؐ نے فرمایا میری اولا د عذاب سے محفوظ رہے گی ۔ پھر حضرت ابراہیم خلیل اللہ پر نازل ہوئی۔ اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے آگ کو ان کے اوپر سرد فرما دیا ۔پھر حضرت موسی ؑ پر نازل ہوئی اس کی برکت سے وہ جادو گروں اور ہامان اور اس کے لشکر پر غالب رہے ، چوتھی بار حضرت سلیمان ؑ پر نازل ہوئی اور حضرت سلیمان ؑ کے بعد اس آیت کو اٹھا لیا گیا۔ پھرحضرت عیسیٰ ابن مریمؑ پر اتاری گئی توآپؑ نے اپنے حواریوں سے فرمایا اس آیت کو اٹھتے بیٹھتے آتے جاتے کثرت سے پڑھا کرو۔جب اللہ پاک نے رسول کریم ؐ کومعبوث فرمایا اور جب مکہ میں سورۃ فاتحہ اتاری گئی تو اس کے ساتھ بسم اللہ اتاری گئی ۔ رسول ؐ نے حکم دیا کہ قرآن کریم کی سورتوں ، خطوں اور کتابوں کے شروع میں یہ آیت لکھی جائے ۔ یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے قسم کھائی ہے کہ جو مسلمان کسی کام کے آغاز میں بسم اللہ پڑھتا ہے تو اس کے کام میں ضرور برکت ڈالتا ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے بسم اللہ نازل فرمائی تو بادل مشرق کی طرف دوڑپڑے ہوائیں تھم گئیں، سمندر میں موجیں اٹھنے لگیں، جانور ہمہ تن گوش ہوگئے، شیطانوں پر آسمان سے پتھر برسنے لگے اور اللہ تعالیٰ نے اپنی قسم کھائی کہ جس چیز پر اس کا نام لیا جائے گا اسے شفا عطا فرمائے گا او رجس چیز پر پڑھا جائے گا اس میں برکت ڈال دے گا۔جس نے بسم اللہ پڑھی وہ جنت میں داخل ہوگا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم کے بارے میں حضرت عبداللہ بن مسعود روایت کرتے ہیں کہ جو شخص چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے جہنم کے انیس (19) فرشتوں سے نجات دے تو انیس(19)بار بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے ۔ اللہ تعالیٰ اس کے ہر حرف کو ان میں سے ایک کے سامنے ڈھال بنا دیتا ہے ۔
حضرت محمد مصطفیؐ کا فرمان ہے کہ جو انسان بسم اللہ الرحمن پڑھتا ہے تو اس کے سنتے ہی شیطان /جنات اس طرح پگھل کر دور ہو جاتا ہے جس طرح آگ میں رانگ ۔ آقائے دو جہاں نے بسم اللہ کی یہ برکت فرمائی ہے کہ جب تم انسانوں کے مجمع سے اٹھو تو اٹھتے وقت پڑھا کرو ۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم صلی اللہ علیٰ محمد ۔ اس کے پڑھنے کا یہ فائدہ ہوگا کہ لوگ تمہارے پیچھے تمہاری برائی نہ کریں گے بلکہ ایک فرشتہ تمہاری غیبت کرنے سے باز رکھے گا۔
جب کوئی شخص کہتا ہے کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم تو اس وقت خداوند کریم کرماًکاتبین کو حکم دیتا ہے کہ میرے اس بندے کہ نامہ اعمال میں چار لاکھ درجے درج کر و اور اس کے نامہ اعمال سے چار لاکھ گناہوں کو مٹاد و ۔
ہم لوگ دنیا داری اور نمود ونمائش میں اس قدر کھوگئے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کے فرمان کو بھول چکے ہیں اسی لیے گھروں میں خیروبرکت ختم ہو گئی ہے ، پریشانیوں نے ڈیرے ڈال لیے ہیں اگر ہم اللہ رب العزت کی اس قسم کی طرف توجہ دیں جو اس نے بسم اللہ کے بارے میں کھائی ہے تو ہم تمام دنیاوی پریشانیوں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں مثلاً ہم اپنے گھروں میں بسم اللہ الرحمن الرحیم جلی حروف میں لکھ کر لگائیں تو کبھی شیطان یا جن ہمارے گھر وں میں داخل نہیں ہو سکتا۔
بسم اللہ میں اللہ کا ذاتی نام بھی ہے اور صفاتی بھی لہذا اس کا ورد مشکلات سے نجات دلاتا ہے ۔ پریشانیوں سے چھٹکارا نصیب ہوتا ہے ۔ اللہ پاک کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے ۔بسم اللہ کے حروف کا جائزہ لیں ’’ب‘‘باری تعالیٰ کی طرف اشارہ ہے،’’م‘‘سے عطاؤں کے ساتھ احسان کرنے والا یعنی’’منان‘‘ کی طرف اشارہ ہے۔ مختصر اً یہ بقول حضرت ابوبکرؓ ’’بسم اللہ جنت کے باغات میں سے ایک باغ ہے‘‘

Written by

We are Creative Blogger Theme Wavers which provides user friendly, effective and easy to use themes. Each support has free and providing HD support screen casting.

0 comments:

Post a Comment

 

© 2016 TIPS AND Tricks. All rights resevered. Designed by Templateism

Back To Top